نئی دہلی،19جون(ایجنسی) لاپرواہی کے حیران کر دینے والی ایک واقعہ میں مرکزی حکومت کے ایک ہسپتال کے عملے نے ایک نومولود کو مبینہ طور پر مردہ قرار دے دیا لیکن آخری رسومات سے پہلے اسے زندہ پایا گیا. ایک پولیس افسر نے پہلے بتایا تھا کہ بچے کی موت ہو گئی لیکن بعد میں دعوی کیا کہ ہسپتال میں ایک دوسرا معاملہ ہوا اور غلطی سے اسے وہ معاملہ سمجھ لیا گیا. شناخت نہیں بتائے جانے کی درخواست کرتے ہوئے افسر نے بتایا کہ بچہ زندہ ہے.
واقعہ صفدر جنگ ہسپتال کا ہے جب بدرپور کی ایک رہائشی نے آج صبح ایک بچے کو جنم دياسپتال کے ملازمین کو بچے میں کوئی حرکت نظر نہیں آئی.
"Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">بچے کے والد روہت نے کہا، ڈاکٹر اور نرسنگ عملے نے بچے کو مردہ قرار دے کر لاش کو ایک پیک میں بند کر اس پر مہر لگا دی اور دفنانے کے لئے ہمیں تھما دیا. ماں کی حالت ٹھیک نہیں تھی تو وہ ہسپتال میں ہی بھرتی ہے جبکہ باپ اور خاندان کے دوسرے رکن لاش کو لے کر گھر آئے اور آخری رسومات کی تیاری شروع کر دی. اچانک روہت کی بہن نے پیک میں کچھ حرکت محسوس کی اور جب اس کو کھول دیا گیا تو بچے کی دھڑکن چل رہی تھی اور وہ ہاتھ پاؤں چلا رہا تھا.
فوری طور پر پی سی آر کو فون کیا گیا اور بچے کو اپالو ہسپتال بھیجا گیا جہاں سے اسے پھر صفدر جنگ ہسپتال میں داخل کرایا گیا. والدین نے معاملے کو لے کر پولیس کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے.